نمازیوں کے ساتھ بدتمیزی کرنے والے ملک پرست نہیں ہو سکتے، ڈاکٹر مشتاق انصاری

مسلمان اسلام کے جھنڈے تلے ہی محفوظ رہ سکتے ہیں: مفتی محمد  سالم  قاسمی

 ی دہلی.  مدرسہ اسلامیہ عربیہ اظہار العلوم آرام پارک میں 11 روزہ نماز تراویح میں حافظ و  قاری مختار احمد ندوی نے  قرآن مجید مکمّل کیا اور حافظ محمد اویس نے  قرآن مجید سنا ۔ (بطور سامع)  اس موقع پر مسجد نور اللہ آرام پارک کے امام و خطیب مفتی محمد سالم قاسمی صاحب  نے دعا کرائی اس موقع پر فیس اسلامک کلچرل کمیونٹی انٹیگریشن (FICCI) کے چیئرمین ڈاکٹر مشتاق انصاری، قاری مختار احمد ندوی اور مفتی محمد سالم  قاسمی و حافظ سلیم احمد صاحب ، حافظ محمد اشتیاق صاحب ، حافظ شمس الہدیٰ صاحب ، حافظ رضوان اللہ   صاحب ، حافظ عبدالمنان صاحب ، حافظ محمد  انور صاحب  اور مولانا  خورشید عالم مظاہری   کا خصوصی طور پر استقبال کیا گیا۔ .

نماز  سے قبل اپنے بیان میں مفتی محمد سالم  نے کہا کہ ملک کی نفرت انگیز صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے ، ایسے میں مسلمان اسلام کے پرچم تلے ہی محفوظ رہ سکتے ہیں، اس لیے ہمیں ماہ رمضان کا احترام کرنا چاہیے۔ قرآن کی روشنی میں زندگی بسر کریں۔  حافظ 

 و  قاری مختاراحمد ندوی نے کہا کہ گیارہ دنوں میں قرآن مجید مکمّل کرنے کی ایک وجہ یہ ہے کہ جو لوگ پورے مہینے امام کے پیچھے تراویح میں قران مجید  نہیں سن سکتے وہ بھی گیارہ دنوں میں پورا قرآن سن لیتے ہیں۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ مساجد اور مدارس کے علاوہ بھی کئی حافظوں کو مختلف مقامات پر منعقد ہونے والی نماز تراویح میں قرآن مجید سنانے کا موقع ملتا ہے۔  حافظ سلیم احمد نے کہا کہ نوجوان قرآن مجید پڑھنے میں دلچسپی لیں ، اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ جس طریقے سے رمضان میں  نماز تراویح میں نوجوانوں کی بڑی تعداد نظر آتی ہے اسی طریقے سے غیررمضان میں بھی نظر آیئں ۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ رمضان کے بعد مساجد کی چمک دمک کافی کم ہو جاتی ہے جو کہ افسوسناک ہے۔

 ڈاکٹر مشتاق انصاری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سڑک پر نماز پڑھنے والے مسلمانوں کے ساتھ بدتمیزی کرنے والے محب وطن نہیں ہو سکتے، کیونکہ ان کے نفرت انگیز اقدامات سے ملک کی باہمی ہم آہنگی کو نقصان پہنچ رہا ہے۔  ڈاکٹر انصاری نے مسلم کمیونٹی سے اپیل کی کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور کسی بھی حالت میں قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں۔  اس موقع پر مدرسہ کے ذمہ داران نور محمد سیفی، محمد یوسف، اشتیاق انصاری، محمد  اقبال، نسیم انصاری وغیرہ بھی ختم تراویح  میں موجود تھے۔

Comments

Popular posts from this blog

शिरोमणि अकाली दल के प्रधान सुखबीर सिंघ बादल ने दिल्ली में पार्टी वर्कर्स के साथ की राजनीतिक चर्चा

Homoeopathy Revolution 2023 Leaves an Indelible Mark in Lucknow's History

हुमा खान म्युजिकल ग्रुप ने किया म्यूजिक मस्ती विद अरविंद वत्स का आयोजन