اردو معاشرے میں باہمی فاصلے بھی کم کرتی ہے: بھائی مہربان قریشی









  مشاعرے اردو کو عوام تک پہنچانے میں معاون ہیں: پروفیسر شیپر رسول


 معروف شاعرہ ڈاکٹر انا دہلوی کی کتاب آبروئے غزل کا اجرا بھی ہوا۔ 


 نئی دہلی۔  انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر لودھی روڈ میں فیس اسلامک کلچرل کمیونٹی انٹیگریشن (فککی) کے ذریعہ آل انڈیا مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا۔  اردو اکیڈمی، دہلی حکومت کے تعاون سے منعقد اس پروگرام میں مشہور شاعرہ انا دہلوی کی چھٹی کتاب آبروئے غزل کا اجراء بھی کیا گیا۔  فککی کے بانی چیئرمین ڈاکٹر مشتاق انصاری کی نگرانی میں منعقد ہونے والے اس مشاعرہ میں دہلی حکومت کے غازی پور مرگا مچھلی منڈی  کے چیئرمین بھائی مہربان قریشی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور اس کی صدارت پروفیسر شیپر رسول، وائس چیئرمین نے کی۔ اردو اکیڈمی اور اسٹیج کو ایک بہت ہی اچھے شخص نے ترتیب دیا تھا اسی دلکش انداز میں ڈاکٹر ہلال بدایونی نے کیا  مشاعرہ کا چراغ دہلی اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین ذاکر خان، ڈاکٹر انا دہلوی، ڈاکٹر مقیم مکی اور کاشی ناتھ مشرا عرف بابا نے مشترکہ طور پر روشن کیا۔  اس کے علاوہ درگاہ حضرت نظام الدین اولیاء کے چیف انچارج سید کاشف علی نظامی، سروسٹیپ پاور کے چیئرمین محمد عالم، نہرو وہار بلاک کانگریس کے صدر علیم انصاری، اردو اکادمی کے رکن فیروز صدیقی، سینئر صحافی جاوید رحمانی، بی جے پی لیڈر مصطفی قریشی، آپ لیڈر راج بالا  سنگھ رانو، ڈاکٹر افشاں تبسم، اسلم گوروال،  سید فرحت علی، سلیم اختر، سلیم انصاری، جگل کشور، ڈاکٹر ابوذر، اروند وتس اور معین جے پوری وغیرہ جیسے معززین نے بطور مہمان خصوصی اپنی موجودگی درج کروائی۔  مشاعرہ سے قبل سماجی کارکن عبدالرزاق بابا چوہدری، محمد اسلم، مستقیم مکی اور شازیا ناز کو امریکن یونیورسٹی ایگل نے ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں دیں۔

اس موقع پر بھائی مہربان قریشی نے کہا کہ ایسے پروگراموں سے نہ صرف اردو زبان کو پھیلانے میں مدد ملتی ہے بلکہ معاشرے میں فاصلے بھی کم ہوتے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ اردو بہت پیاری زبان ہے اور تمام مذاہب اور ذاتوں کے لوگ اردو کو پسند کرتے ہیں۔  شیپررسول نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ ڈاکٹر انا دہلوی جیسے شاعر بھی اردو کو عوام تک پہنچانے میں معاون ثابت ہو رہے ہیں اور آج کا مشاعرہ بھی ایک تاریخی مشاعرہ ثابت ہو گا کیونکہ اس مشاعرہ میں تمام مذاہب کے ماننے والوں نے شرکت کی ہے۔  اور ڈاکٹر انا کی کتاب آبروئے غزل بھی اردو سے محبت کرنے والوں کو پسند آئے گی۔ 

 اس مشاعرے میں شفیق عابدی، منیر ہمدم، واثق فاروقی، فاروق جیسی، نعیم راشد، حامد بھساوالی، ناصر فراز، ارشد ندیم، شاہد انجم، پروفیسر رحمن مصویر، سید ناظم اقبال، روشن نظامی، رستم الہٰ آبادی، شریف الہٰ آبادی، شہنشاہ رضوی، شاہ محمود قریشی اور دیگر نے شرکت کی۔ نتن کبیر،  ابراہیم علی جے پوریہ، امیر امروہوی، دانش ایوبی اور خوشبو پروین وغیرہ نے اپنی شاعری پیش کی۔

 پروگرام کی کامیابی ڈاکٹر بلال انصاری، عظمیٰ انصاری، شبانہ عظیم، ہما خان، زینب انصاری، جتیندر جیتو، شہناز اختر، چوہدری ممتاز علی چشتی وغیرہ کی محنت سے ہوئی۔

Comments

Popular posts from this blog

शिरोमणि अकाली दल के प्रधान सुखबीर सिंघ बादल ने दिल्ली में पार्टी वर्कर्स के साथ की राजनीतिक चर्चा

Homoeopathy Revolution 2023 Leaves an Indelible Mark in Lucknow's History

हुमा खान म्युजिकल ग्रुप ने किया म्यूजिक मस्ती विद अरविंद वत्स का आयोजन