درگاہ حضرت نظام الدین اولیاء کمپلیکس میں انڈین بیک ورڈ کانفرنس کا اہم اجلاس
ملک کی مختلف ریاستوں کے ممتاز لوگوں کو اعزاز سے نوازا گیا۔
نئی دہلی. درگاہ حضرت نظام الدین اولیاء کمپلیکس میں انڈین بیکورڈ کانفرنس کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ سینئر صحافی معروف رضا کی قیادت میں منعقد ہونے والی اس میٹنگ میں دہلی، راجستھان، ہریانہ، اتر پردیش، اتراکھنڈ پنجاب وغیرہ ریاستوں سے ممتاز سماجی کارکنان، کاروباری شخصیات، انتظامی افسران، صحافی، کھیل، فن، وکلاء اور صوفی برادری کے سرکردہ افراد نے شرکت کی۔ اور اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ ملک کی موجودہ صورتحال میں پسماندہ طبقات کس طرح اپنی معاشی حالت کو مضبوط بنا سکتے ہیں اور حکومت اور انتظامیہ میں شراکت کو کیسے بڑھایا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر سماجی خدمت کے میدان میں بے لوث لگن والے کچھ خاص لوگوں کو بھی پیس واریر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ یہ کامیاب جلسہ درگاہ کے چیف انچارج حضرت نظام الدین اولیاء سید کاشف علی نظامی اور سید دیوان فاروق نظامی کی زیر نگرانی منعقد ہوا۔
اس موقع پر ڈاکٹر تاج الدین انصاری سابق چیئرمین ایس سی ایس ٹی کمیشن حکومت ہند، ایف آئی اسماعیلی چیئرمین عرس کمیٹی دہلی حکومت، چودھری ریاست علی، سابق چیئرمین مرغا مچھلی مارکیٹ، دہلی حکومت، بی ایس ایف کے سابق کمانڈنٹ آر سی چندرا بھی موجود تھے۔ ، سجاد حسین انصاری ایڈووکیٹ، فیس گروپ کے چیئرمین ڈاکٹر مشتاق انصاری، واحد خان، جماعت صدیقی آف انڈیا کے صدر شاہد صدیقی، ڈولفن فٹوین کے سی ایم ڈی- سید فرحت علی۔، لیاقت حسین، شیخ سیف الدین، ڈاکٹر سید۔ احمد اقبال، عقیل سلمانی، نواب عبدالعلی، نفیس منصوری، شکیل احمد، ضیاء چودھری، غلام جیلانی، فیروز خان، اے ایم خان، راشد ملک، سعادت انصاری، اے آر - سماج کے ذمہ دار لوگ جیسے آزاد، فلک شیر اسلم خان، عامر۔ خان وغیرہ موجود تھے۔ اس موقع پر درگاہ کے احاطے میں زائرین کی بڑی تعداد دیکھی گئی اور درگاہ کے چیف انچارج سید کاشف نظامی نے ہزاروں افراد میں لنگر بھی تقسیم کیا۔
اس موقع پر ڈاکٹر تاج الدین انصاری نے کہا کہ جب تک پسماندہ طبقات میں تعلیم کے بارے میں بیداری نہیں آئے گی تب تک کمیونٹی کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے اجتماعی شادیوں کے نظام پر بھی زور دیا۔ آر سی چندرا نے اقلیتوں، دلتوں، پسماندہ اور انتہائی پسماندہ طبقات کی تنظیم پر زور دیا۔ حاجی چوہدری ریاست علی نے پسماندہ طبقات میں پھیلی برائیوں کو دور کرنے کے لیے خصوصی مہم چلانے کی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں پسماندہ طبقے کے لوگوں کو تقسیم کرکے اپنے مقاصد پورے کرتی ہیں اور ہم مذہب، ذات پات، طبقے، برادری اور برائیوں میں پھنس کے رہ جاتے ہیں۔ معروف رضا نے اپنے بیان میں کہا کہ موجودہ حالات میں ملک میں نفرت کی جو فضا دیکھی جارہی ہے اس میں تبدیلی لانے کا مقصد تمام مذاہب کے لوگوں کو ساتھ لے کر محبت کا پیغام پہنچانا ہے۔ پسماندہ طبقے سے ایک پلیٹ فارم پر آنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پسماندہ طبقات کو منظم کرنے اور ان کی آواز پارلیمنٹ میں بیٹھے لیڈروں تک پہنچانے کی کوشش کی جائے گی۔
Comments
Post a Comment